مہینہ: نومبر 2016

  • 0
موسم سرما کی بیماریاں

موسم سرما میں انفیکشن (علاج)

میں سردیوں کے موسم بہت سے وائرس اور بیکٹیریا انسانی جسم پر حملوں سے ہیں. یہ وائرس اور بیکٹیریا بہت سے اسباب موسمی امراض پنڈ سمیت, فلو, گلے کی سوزش, خشک جلد, سرد ہاتھ اورجوڑوں کا درد. یہ وائرس اور بیکٹیریا ایک شخص سے دسرے شخص میں بآسانی منتقل ہو جاتے ہیں, جیسے کہ ہاتھ ملانے یا گلے ملنے سے.

اسلئے بیماریوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے گرم کپڑے پہنیں. ہمیشہ ہاتھ دھو کر کھانا کھایئں. باہر جانے سے پہلے خود کو ڈھانپ کر جایئں. اپنے کھانے میں گرم یخنی کا استمعال کریں. موسم سرما میں ٹھنڈی چیزوں سے پرہیز کریں جیسا کہ ٹھنڈا جوس یا آئسکریم وغیرہ. جوڑوں سے درد کے علاج کے لئے گرم پانی سے نہایئں.


ہاتھ کی دیکھ بھال

موسم سرما میں سفید اور نرم ہاتھ حاصل کریں

خوبصورت ہاتھ ہر لڑکی کی خواہش ہوتی ہے. موسم سرما میں آپکو اضافی حفاظت کی ضرورت ہوتی ہے کیوں کہ خشک ہوا آپکی جلد کو روکھا بنا دیتی ہے. گرم پانی سے ہاتھ نہ دھویئں. روزانہ اپنے ہاتھوں کو موسچرائز کریں. جب باہر جایئں اپنے ہاتھوں پر دستانے پہن کر جایئں. اپنی جلد کو ہائدریٹ رکھنے کے لئے زیادہ سے زیادہ پانی پیئں.

ہفتے میں ایک مرتبہ اپنے ناخن فائل کریں. اسکے علاوہ زیتون کے چند قطرے لے کرہفتے میں دو بار اپنے ہاتھوں کا مساج کریں. گلاب کے عرق, گلیسرین اور لیموں کو مکس کر کے ایک مرکب بنایئں. رات کو سونے سے پہلے اسکو اپنے ہاتھوں پر لگایئں. یہ مرکب آپکے ہاتھوں کو نرم اور ملائم بناۓ گا.


آڑو بہت فائدہ دیتا ہے

5 حیرت انگیز آڑو کے فوائد

اگر آپ بھی حاصل کرنا چاہتے ہیں آڑو بہت فائدہ دیتا ہے تو لازمی آپکو یہ آرٹیکل پڑھنا چاہیے. جیسا کہ ہم جانتے ہیں ہر پھل کی الگ خصوصیات ہوتی ہیں اسی طرح یہاں ہم آڑو کی خصوصیات کاذکر کریں گے.

نظرکے لئے

آڑو آنکھوں کے لئے بہت مفید ہے جیسا کہ آپ جانتے ہیں مختلف مراحل سے گزر کر آنکھیں بہت متاثر ہوتی ہیں.

“مزید پڑھیں ”

ذیابیطس

6 ذیابیطس کے خطرے کو بڑھانے والی بری عادات

ذیابیطس ایک عام بیماری ہے جس کے ہونے کی کوئی خاص وجہ نہیں ہوتی البتہ یہ مریض کی کوتاہی کی وجہ سے ہوتی ہے. ذیابیطس کے مریض ذیابیطس ہونے کے ذمےدار خود ہوتے ہیں. یہاں ہم کچھ عام عادات کا ذکر کریں گے جو ذیابیطس ہونے کی عام وجوہات ہیں.

کافی اور چائے سے گریز کریں

نارمل روٹین میں چائے یا کافی پینا کوئی بری عادت نہیں ہے.

“مزید پڑھیں ”

0
0
0
0