موسمی الرجی اور اسکا علاج

  • 0
موسمی الرجی

موسمی الرجی اور اسکا علاج

انسانی جسم میں الرجی ہونے کی بہت سی وجوہات ہیں. اردگرد کا ماحول اور کچھ عناصر الرجی ہونے کے زمےدار ہیں. قدرت نے ہمیں مدافعتی نظام دیا ہے، لیکن ایسے لوگ جنکا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہوتا ہے وہ ان موسمی الرجیز کا جلدی شکار ہوجاتے ہیں.

سانس کی الرجی

سانس کی الرجی عام طور پر ہوا میں موجود چھوٹے گرد کے ذرات کے وجہ سے ہوتی ہے، یہ ذرات ناک سے سانس کے ساتھ اندر داخل ہوجاتے ہیں اور جسم کو نقصان پہنچاتے ہیں، جسکو ہم الرجی کہتے ہیں.

گرد کے ذرات اور آلودگی اس قسم کی الرجی کی بڑی وجوہات ہیں، یہ ذرات زیادہ تر ہوا میں موجود ہوتے ہیں جو گاڑیوں کے دھویں سے خارج ہوتے ہیں. اسکے علاوہ پولن گرین بھی سانس کی الرجی کو پھیلانے کے زمےدار ہیں . پولن گرین میل پودے کے چھوٹے چھوٹے ذرات ہیں جو ہوا کے ساتھ فیمیل پودے میں داخل ہوتے ہیں، لیکن انکے ہوا میں موجود ہونے کی وجہ سے انسان سانس کے ساتھ انکو اندر لے جاتا ہے. پولن الرجی بھی موسمی الرجی ہے کیونکہ ایک خاص قسم کے موسم میں پودے یہ عمل کرتے ہیں. تقریباً پوری دنیا اس الرجی سے واقف ہے. پولن الرجی اپنے اثرات تب ہی دکھاتی ہے جب پولن کے ذرات ایک جگہ سے دوسری جانب جاتے ہیں.

تقریباً الرجی کی ہر قسم ہی بہت تکلیف دینے والی ہوتی ہے جو کوئی بھی اس مرحلے سے گزرتا ہے.

الرجی کی علامات

  1. کھانسی
  2. چھیںکنے
  3. سانس لینے میں مشکل
  4. بہتی ناک
  5. ناک میں جلن
  6. جلد پر کھجلی
  7. جلد پر سرخ نشانات
  8. قے آنا

پولن الرجی کی احتیاطی تدابیر

  • کاٹن کے پتلے کپڑے سے بنے ہوئے ماسک سے اپنے ناک اور منہ کو ڈھانپ کر رکھیں. خاص کر تب ڈھانپیں جب آپ گھر سے بھر جایئں.
  • جو لوگ پولن گرین الرجی کا شکار ہوتے ہیں وہ یہ بات ذہن میں رکھیں کے دن میں صبح 10 سے شام 7 کے دوران باہر جایئں کیونکہ اس دوران پولن گرین زیادہ نہیں ہوتے.
  • دروازے اور کھڑکیاں جن سے ہوا داخل ہوتی ہے بند رکھیں اور خیال رکھیں کہ ایسی کوئی بھی جگہ نہیں کھلی ہونی چاہے جس سے پولن گرین اندر داخل ہو سکیں.
  • کنڈیشنر کا استمعال بہترین ہے کیوں کہ یہ باہر کی ہوا کو اندر داخل نہیں ہونے دیتا. کمرے میں ایئر فریشنر استمعال کریں.
  • مریض کو چاہیے کے اس الرجی کے دوران آرام کرے اور جتنا ہوسکے گرد سے بچانے کے کوشش کرے یہاں تک کہ گھر میں صفائی بھی کرے تو گیلے کپڑے سے کرے اور زیادہ مٹی نہ اڑنے دے, فرش کی صفائی کے لئے گیلے کپڑے سے صفائی کرلی جاۓ یا جھاڑو گیلا کر کے استمعال کیا جائے.

اس اکاؤنٹ سے لاگ آؤٹ

جواب چھوڑیں

0
0
0
0